خاموشی جو دل میں بسی ہو
- Get link
- X
- Other Apps
🌙 زندگی کے خاموش لمحے
زندگی میں کچھ ایسے لمحے آتے ہیں جب باہر کی دنیا شور سے بھری ہوتی ہے — آوازیں، پیغامات، ذمہ داریاں — مگر اندر ہر چیز خاموش ہوتی ہے۔
ایک عجیب سی خاموشی، ایک گہری خالی پن۔
کیا آپ نے کبھی لوگوں سے بھرے کمرے میں خود کو تنہا محسوس کیا ہے؟
کیا آپ نے کبھی مسکراتے ہوئے دل کو بوجھل پایا ہے؟
اگر ہاں… تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔
ہم سب چہرے پر مسکراہٹ کا ماسک پہنتے ہیں۔ دھوکہ دینے کے لیے نہیں، خود کو بچانے کے لیے۔
ہم اپنے دکھ ہنسی میں چھپاتے ہیں، اپنا درد مصروف دنوں کے پیچھے دبا دیتے ہیں۔
اور خود کو سمجھاتے رہتے ہیں:
"میں ٹھیک ہوں…"
مگر اندر کہیں ایک نرم سی آواز آتی ہے:
"تم ٹھیک نہیں ہو... اور یہ بھی ٹھیک ہے۔"
🕊️ ان کہے جذبات کا بوجھ
یہ حیرت کی بات ہے کہ ہم گھنٹوں موسم، کام یا سوشل میڈیا پر بات کر سکتے ہیں، مگر جب دل کی بات کہنے کی باری آئے — تو چپ ہو جاتے ہیں۔
کتنے جذبات ہیں جو ہم نے کبھی کہے ہی نہیں۔
محبت جو ہم نے چھپائی۔
دکھ جو ہم نے بیان نہ کیے۔
معافی جو کبھی مانگی نہیں۔
اور آنسو... جو بہنے سے پہلے ہی روک لیے گئے۔
نہ اس لیے کہ ہم نہیں چاہتے تھے، بلکہ اس لیے کہ ڈرتے تھے —
کہ شاید کوئی سمجھے گا نہیں…
یا پھر ہنس دے گا۔
تو ہم خاموش ہو گئے۔
ہم اپنے ہی دل کے رازدار بن گئے۔
🌧️ اکیلے پن کا شور
ہم آج کل ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں — میسج، کال، پوسٹس — مگر دل میں ایک تنہائی ہے جو ساتھ نہیں چھوڑتی۔
یہ خاموشی راتوں میں گونجتی ہے، اور دن کے شور میں بھی آواز دیتی ہے۔
یہ ہمیں بتاتی ہے کہ ہم کافی نہیں ہیں، چاہے لوگ ہمیں کچھ اور کہیں۔
اور ہم… آہستہ آہستہ یقین کرنے لگتے ہیں۔
مگر حقیقت یہ ہے کہ اکیلا پن ہمیشہ تنہا ہونے سے نہیں آتا۔
کبھی یہ اس وقت آتا ہے جب کوئی ہمیں دیکھ ہی نہیں پاتا۔
جب ہم دوسروں کو سب کچھ دے دیتے ہیں، اور بدلے میں خالی پن رہ جاتا ہے۔
🔍 معنی کی تلاش
کبھی کبھی سوچتا ہوں — یہ سب کچھ کیوں ہے؟
رشتے اگر ٹوٹنے ہی ہیں تو بنائے کیوں؟
دل اگر ٹوٹنا ہی ہے تو محبت کیوں کی جائے؟
ہم احساس رکھتے کیوں ہیں، جب دنیا اتنی بے حس ہے؟
پھر جواب ملتا ہے:
کیونکہ ہم انسان ہیں۔
ہم محسوس کرتے ہیں کیونکہ ہم زندہ ہیں۔
ہم محبت کرتے ہیں کیونکہ ہم کاٹ نہیں، جینا چاہتے ہیں۔
ہم درد سہتے ہیں کیونکہ ہم نے ہمت کی — دل کھولنے کی۔
اور یہ ہمت کمزوری نہیں، خوبصورتی ہے۔
✍️ لکھنا: دل کا دروازہ
جب زبان چپ ہو جائے، تو قلم بولتا ہے۔
جب سینہ بوجھل ہو، تو الفاظ روشنی بن جاتے ہیں۔
لکھنا میرا سہارا ہے۔
یہ وہ جگہ ہے جہاں میں خود کو، بغیر ماسک کے، دیکھتا ہوں۔
جہاں نہ کوئی سوال ہوتا ہے، نہ ججمنٹ، نہ طعنے۔
ہر جملہ ایک سانس ہے۔
ہر پیراگراف ایک رہائی۔
لکھنے کے بعد شاید سب کچھ ٹھیک نہ ہو —
لیکن دل تھوڑا ہلکا ضرور ہو جاتا ہے۔
🌿 شفا ہمیشہ خاموش ہوتی ہے
لوگ سمجھتے ہیں کہ شفا کا مطلب ہے خوشی، مسکراہٹ، نئی زندگی۔
مگر اصل شفا یہ بھی ہو سکتی ہے:
-
صبح بوجھل دل سے اٹھ جانا۔
-
دکھ کے باوجود مسکرا دینا۔
-
"میں ٹھیک ہوں" کہہ کر خود کو ہمت دینا۔
-
اور صرف آج نہیں، کل بھی جینے کا فیصلہ کرنا۔
شفا آہستہ آتی ہے۔
یہ خاموش ہوتی ہے، اور اکثر نظروں سے چھپی رہتی ہے۔
مگر ہر چھوٹا قدم — چاہے کوئی دیکھے یا نہ دیکھے —
قیمتی ہوتا ہے۔
💌 تم جو یہ پڑھ رہے ہو…
اگر تم یہ پڑھتے ہوئے کچھ محسوس کر رہے ہو —
کوئی پرانی یاد، کوئی اداسی، کوئی خالی پن —
تو یاد رکھنا:
تم کمزور نہیں ہو۔
تم اکیلے نہیں ہو۔
تم انسان ہو۔
اور انسان ہونے کا مطلب ہے —
محسوس کرنا، ٹوٹنا، اور پھر بھی… جینا۔
✍️ تحریر عمیر خان 🫀
- Get link
- X
- Other Apps
Comments
Post a Comment