وقت کی قید اور انسان کی تلاش
You said: ۔ وقت کی قید اور انسان کی تلاش زندگی ایک مسلسل سفر ہے۔ یہ سفر کبھی آسان محسوس ہوتا ہے اور کبھی ایسا لگتا ہے جیسے ہم کسی ایسی قید میں ہیں جس سے نکلنا ناممکن ہے۔ وقت بھی ایک ایسی ہی قید ہے جو سب پر حاوی ہے۔ نہ یہ رکتا ہے، نہ تھمتا ہے اور نہ ہی کسی کے کہنے پر اپنی رفتار بدلتا ہے۔ ہم انسان ہمیشہ وقت کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں۔ کبھی ہم اس کو ضائع کر دیتے ہیں، اور کبھی یہ ہمیں ضائع کر دیتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وقت ہی وہ آئینہ ہے جس میں ہمارا ماضی، حال اور مستقبل سب دکھائی دیتا ہے۔ وقت کا سب سے بڑا سبق وقت ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہر لمحہ قیمتی ہے۔ بچپن کی معصوم ہنسی، جوانی کی امنگیں، اور بڑھاپے کی تنہائی—سب لمحے ہمیں یہی بتاتے ہیں کہ کچھ بھی ہمیشہ نہیں رہتا۔ ہم اکثر یہ سوچتے ہیں کہ کل سے نئی شروعات کریں گے، لیکن وہ "کل" کبھی نہیں آتا۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ جو لمحہ ہمارے پاس ہے، وہی سب سے قیمتی ہے۔ اگر ہم نے آج کو ضائع کر دیا تو آنے والا کل بھی ہاتھ سے نکل جائے گا۔ تنہائی اور وقت کا رشتہ تنہائی وقت کو اور بھی بوجھل کر دیتی ہے۔ جب ہم اکیلے ہوتے ہیں تو وقت کی رفتار عجیب لگتی ہے۔ کبھی...
Comments
Post a Comment