کبھی کبھی ہم خود کو بھی سمجھ نہیں پاتے

 

🌫️ ہر سوال کا جواب ہمارے پاس نہیں ہوتا

زندگی میں کچھ لمحے ایسے آتے ہیں
جب سب کچھ چل رہا ہوتا ہے —
رشتے، کام، باتیں، ہنسی…
پھر بھی دل کہیں کھویا کھویا رہتا ہے۔

ہم خود سے پوچھتے ہیں:
"میں آخر کیسا محسوس کر رہا ہوں؟
کیوں خوشی کے باوجود سکون نہیں؟
اور یہ الجھن آخر کیوں ہے؟"


💭 جب دل الجھ جائے، مگر وجہ نہ ملے

کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے:

  • ہم چپ ہو جاتے ہیں، مگر اندر شور مچا ہوتا ہے

  • ہم ہنستے ہیں، مگر آنکھوں میں نمی چھپی ہوتی ہے

  • ہم سب کے ساتھ ہوتے ہیں، مگر دل تنہا ہوتا ہے

اور ان سب میں سب سے تکلیف دہ لمحہ وہ ہوتا ہے
جب ہم خود کو بھی نہ سمجھ سکیں۔


🧠 دل اور دماغ میں جنگ جاری ہوتی ہے

دماغ کہتا ہے:
"تم ٹھیک ہو، سب اچھا ہے"
دل کہتا ہے:
"نہیں، کچھ تو ہے جو ٹوٹا ہوا ہے…"

یہ اندرونی کشمکش ہمیں خاموش کر دیتی ہے —
اور ہم دوسروں کو تو دور،
خود کو بھی سمجھانے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔


🧍 اکیلا پن اُس وقت محسوس ہوتا ہے جب ہم خود کو نہ سمجھ پائیں

دنیا ہمیں سُننے کو تیار ہو،
لیکن ہم خود کو بیان نہ کر سکیں —
یہی اصل تنہائی ہے۔

کبھی لگتا ہے:

  • شاید ہم بہت حساس ہو گئے ہیں

  • شاید ہم تھک گئے ہیں

  • یا شاید… ہم خود کو کھو چکے ہیں


🔁 بار بار اپنے آپ سے سوال کرنا…

ہم سوچتے ہیں:

  • میں وہی ہوں جو پہلے تھا؟

  • میں کس چیز میں خوش ہوں؟

  • میں کس سے بات کرنا چاہتا ہوں… یا بس چپ رہنا چاہتا ہوں؟

یہ سوال اکثر راتوں کی نیند چھین لیتے ہیں۔


🌌 کچھ خاموشیاں اندر سے توڑ دیتی ہیں

جب ہم اپنی کیفیت خود کو بھی سمجھا نہ سکیں،
تو وہ خاموشی ہمیں آہستہ آہستہ اندر سے خالی کر دیتی ہے۔

اور یہی وہ وقت ہوتا ہے
جب ہم مسکرا کر بھی تھک جاتے ہیں۔


🕊️ حل کہاں ہے؟

  1. خود سے دوستی کرو — روز اپنے آپ سے بات کرو

  2. خاموشی کو جگہ دو — ہر خاموشی منفی نہیں ہوتی

  3. دل کی سُننے کی کوشش کرو — کبھی کبھی دل دماغ سے زیادہ سچ بولتا ہے


💌 آخر میں… دل کی پکار

اگر تم بھی آج خود کو سمجھ نہیں پا رہے،
تو خود سے ناراض مت ہو۔
یہ لمحے گزر جاتے ہیں،
بس تھوڑا سا صبر،
تھوڑا سا سکون،
اور ایک سچی دعا —
سب کچھ دوبارہ ٹھیک ہو جائے گا۔

"ہر بار خود کو سمجھنا ضروری نہیں…
کبھی کبھی بس خود کو تھوڑا وقت دینا کافی ہوتا ہے۔"


✍ تحریر: Umair Khan
"میں وہ سوال ہوں جو روز خود سے کرتا ہوں…
اور ہر بار خاموش ہو جاتا ہوں۔"

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

وقت کی قید اور انسان کی تلاش

خاموشیاں بھی بولتی ہیں — ایک ادھورا مکالمہ

جوان دل ٹوٹ بھی جائے تو ہنستا رہتا ہے